Lesson-10

لیسن نمبر10: سانس کے ذریعےذہنی دباؤ سے نمٹنے کی مشق کرنا

دورانیہ:۱۰منٹ

ماں کو تصویروں کے ذریعے کاموں کی تبدیلی کی مہارت کے بعد ان کو پرسکون کرنے کے لیے ملاقات کے اختتام پر ماں کو سانس کی ورزش کروائیں۔

ماں کو بتائیں کہ

ہم اس بارے میں پہلے بات چیت کر چکے ہیں کہ حمل کے دوران پریشانی نہ صرف ماں کے لیے بلکہ اس کے ہونے والے بچے کے لیے بھی نقصان دہ ہے۔ آج کی ملاقا ت میں ہم پریشانی سے نمٹنے کے ایک طریقے کے بارے میں جانیں گے جسے سانس لینے کی ورزش کہتے ہیں۔

اس طریقے میں سانس پر توجہ دی گئی ہے کیونکہ جب ہم پریشانی محسوس کرتے ہیں توہم بہت چھوٹے سانس لینا شروع کر دیتے ہیں یا ہماری سانس کی رفتار بہت تیز ہوجاتی ہے۔ چھوٹے اور تیز سانس لینے کی وجہ سے ہمارے جسم کو ضرورت کے مطابق آکسیجن نہیں مل پاتی ۔جو ہمارے لیے تکلیف کاباعث بن سکتی ہے جیسا کہ پریشانی اور جسمانی علامات مثلاًجوڑوں اور پٹھوں میں کھچاؤ وغیرہ ۔ سانس کی ورزش کرنے سے آپ کے جسم کو زیادہ آکسیجن ملے گی ۔ جس کے نتیجے میں آپ خود کو پُر سکون محسوس کریں گے اور آپ کو پٹھوں اور جوڑوں میں کھچاؤ سے بھی نجات ملے گی۔میں آپ کو سانس کی ورزش کرنے کے طریقے کے بارے میں بتاؤں گا/ گی جس سے آپ کے جسم اور ذہن کو سکون ملے گا۔اس سے فائدہ حاصل کرنے کے لئےآپ کو اس ورزش کی مشق کرنے کی ضرورت ہے ،اس لئے ہم ہر ملاقات کے آخر میں اس کی مشق کریں گے۔

گھر والوں کو بتائیں کہ سانس کی ورزش سب کے لئے ہے اور یہ ہر ایک کو پُر سکون رہنے میں مدد دےگی مثلاً ان سے کہیں

یہ صرف حاملہ عورتوں کے لیے نہیں ہے جو گھبراہٹ یا بے چینی محسوس کرتی ہیں بلکہ تمام گھر والوں کے لیے بھی ہے۔اگر مرد حضرات اپنے کام کی وجہ سے پریشان ہوں یا تھکان محسوس کریں تو وہ بھی اس کی مشق کرسکتے ہیں۔ساس اور گھر کے دوسرے بچے بھی آرام دہ اور پُر سکون رہنے کے لیے اس کی مشق کر سکتے ہیں۔تاہم،حاملہ خواتین کے لیے ہر روز تین سے پانچ وقت سانس کی ورزش کرنا بہت ضروری ہے۔بعض اوقات حاملہ خواتین اپنی پریشان کن سوچوں میں اُلجھی رہتی ہیں ۔اوران سوچوں کو اپنے اُوپر حاوی کر لیتی ہیں۔ ان سوچوں سے نمٹنے کے لیے سانس کی ورزش کرنا ماں کو پُر سکون ہونے میں مدد دے گا۔

سانس کی ورز ش کا طریقہ کار پروگرام میٹیرل سیکشن میں موجود ہے۔