Lesson-7

لیسن نمبر 7:تین قدم طریقے کا استعمال کرتے ہوئے ماں اور بچے کے باہمی تعلق میں بہتری لانا

دورانیہ: ۲۰ منٹ

ہم نے پچھلے موڈیول میں بھی اس طریقے پر ماں سے با ت کی تھی ، اب ہم اس طریقے کے ذریعے ماں کا اسکے ارد گرد کے لوگوں کے ساتھ تعلق بہترکرنے کے بارے میں بات کریں گے۔

:ماں کو بتائیں

بہترین پرورش پروگرام ماں کی صحت میں بہتری لانے کے لیے ۳ مرحلوں پہ کام کرتا ہے جنہیں ۳ قدم بھی کہا جاسکتا ہے۔اس مہارت کا پہلا قدم غیر صحتمند رویوں کوپہچاننا ،دوسرا قدم صحتمندر کاموں کو جاننا اور تیسر قدم صحت مند کاموں کا اپنانا ہے۔آئیں اب ایک ایک کر کے ان تینوں اقدام کا استعمال کرتے ہوئے تصویروں کے ذریعے آپ کا ارد گرد کے لوگوں کے ساتھ تعلق بہتر بنانے کی کوشش کرتے ہیں

پہلا قدم : غیر صحت مندانہ سوچوں اور کاموں (رویوں )کو پہچاننا

:ماں کو یہ تصاویر دکھائیں اور سوال پوچھیں
1. اس تصویر میں ماں کیا کر رہی ہے؟
2. اس تصویر میں ماں کیا سوچ رہی ہے؟
3. اس تصویر میں ماں کا مزاج کیسا ہے(احساسات کیسے ہیں) ؟
4. اس تصویر میں ماں کا رویہ اس کی صحت اور ار د گرد کے لوگوں پر کیا اثر ڈال رہا ہے

آپ کو کیا لگتا ہے کہ ماں کیا جواب دے گی اور آپ انہیں کیا بتائیں گے کہ ان تصاویر میں کیا ہو رہاہے؟

اپنا جواب تحریر کریں

جواب جمع کرائیں

ان تصاویر میں ماں دوسروں سے بات نہیں کر رہی اور کچھی کچھی رہ رہی ہے اور وہ اداس لگ رہی ہے۔ ماں خوش نہیں لگ رہی، باقی گھر والے بھی خوش نہیں لگ رہے اور اس سے گھر کا ماحول خراب ہو رہا ہے۔

ماں کی غیر صحتمند کاموں کی نشاندہی کےلیے ان سے پوچھیں کہ ارد گرد لوگوں کے ساتھ تعلق کے حوالے سے ایسے کون سے رویے ہیں جو کہ غیر صحتمندانہ ہیں؟

ماں آپ کو جو باتیں بتائے آپ اسے ہمدردی اور توجہ سے سنیں ۔

 ماں کو بتائیں کہ اکثر مائیں دوران حمل ایسی پریشانیوںکا شکار ہوسکتی ہیں۔ یہ رویے اور سوچیں اس کے اردگرد کے لوگوں کے ساتھ تعلق کی خرابی کی وجہ بن سکتے ہیں۔اس میں ماں کی کوئی غلطی نہیں ہے تاہم ان کو پہچاننا اور تبدیل کرنا ضروری ہے۔

مثال کے طور پر ، مائیں یہ غیر صحت مند کام یا رویے اپنا سکتی ہیں

غیر صحتمندانہ سوچغیر صحتمندانہ رویے(کام)
میرے کھانے یا نہ کھانے سے بچے کو کوئی فرق نہیں پڑتادوران حمل متوازن غذا نہ کھانا
میری ٹینشن اور بے چینی میرے بچے کو نقصان نہیں پہنچائے گیاپنی پریشانی کم کرنے کی کوشش نہ کرنا
میرے آرام کرنے یا نہ کرنے سے بچے کو کوئی فرق نہیں پڑتادوران حمل اپنے آرام کا خیال نہ رکھنا
بچے کے ساتھ تعلق تب ہی پیدا ہوگا جب یہ بچی یا بچہ پیدا ہوگااپنے پیدا ہونے والے بچے کا خیال رکھنے کی کوشش نہ کرنا
 میرے پاس اتنے پیسے نہیں ہیں ، میں خوراک کا استعمال کر رہی ہوں بس اتنا کا فی ہےدوران حمل چیک اپ نہ کروانا اور حفاظتی ٹیکے نہ لگوانا

یہ مثالیں ماں اور بچے کے تعلق کے متعلق ہیں کیونکہ اس ملاقات کا مقصد ماں اور آنے والے بچے کے باہمی تعلق کو بہتر کرنا ہے (ماں آپ کو مختلف قسم کے غیرصحتمندانہ کاموں کی مثالیں دے سکتی ہے)۔

ماں کے غیر صحتمندانہ رویوں کو جاننے کے بعد ماں کو بتائیں کہ جن رویوں اور سوچوں کا اس نے ذکر کیا ہے وہ اسکے احساسات پر برا اثر ڈال سکتے ہیں۔ ماں کو بتائیں کہ سوچوں، رویوں اور موڈ کا آپس میں گہرا تعلق ہے ۔ مثال کے طور پر، ایک ماں جو اپنی پریشانی اپنے گھر والوں کو نہیں بتاتی وہ یہ سوچ سکتی ہے کہ کسی کو اس کا خیال نہیں ہے ۔ ۔ اس وجہ سے وہ یہ بھی سوچ سکتی ہے کہ وہ ایک اچھی ماں یا بیوی نہیں ہے۔ یہ خیال اسکے احساس اور وریے پر برا اثر ڈال سکتاہے۔ اگر ماں لوگوں کے ساتھ اپنے تعلق کو بہتر بنانا چاہتی ہے تو اس کے لئے ضروری ہے کہ وہ اپنے رویوں میں بہتری لائے۔

ماں کو اہم پیغام دیں
غیر صحت مند سوچوں ،رویوں اور برے موڈ کا آپس میں گہرا تعلق ہوتا ہے۔

دوسرا قدم : صحتمندانہ کاموں کو جاننا

اب جب ماں نے غیر صحتمندانہ کاموں کی نشاندہی کر لی ہے۔ اگلا قدم صحتمند کاموں کو جاننا ہے ۔ اس لئے اب ہم ماں کو تصویروں کے ذریعے صحت مند کاموں کو پہچاننے میں مدد کریں گے۔

:ماں کو یہ تصاویر دکھائیں اور ماں سے پوچھیں
1. اس تصویر میں ماں کیا کر رہی ہے؟
2. ماں کیا سوچ رہی ہے؟
3. ماں کا مزاج کیسا ہے ؟
4. ماں کا رویہ اس کی صحت اور ارد گرد کےلوگوں سے تعلق پر کیا اثر ڈال رہا ہے؟

آپ کو کیا لگتا ہے کہ ماں کیا جواب دے گی اور آپ انہیں کیا بتائیں گے کہ ان تصاویر میں کیا ہو رہاہے؟

اپنا جواب تحریر کریں

جواب جمع کرائیں

ان تصاویر میں ماں اچھا محسوس کر رہی ہے وہ لوگوں سے گھل مل رہی ہے اور اپنے دل کی بات کہہ رہی ہے ، وہ سوچ رہی ہے کہ اس دوسروں سے بات کرنی چاہیے ، وہ خوش بھی لگ رہی ہے۔ گھر والوں سے دل کی بات کہنا اور ان سے گھلنے ملنے سے سماجی تعاون ملتا ہے اور دوسروں سے تعلق بھی مضبوط ہوتا ہے۔

اب ماں کو بتائیں کہ وہ بھی آہستہ آہستہ اپنی سوچ اور رویے میں تبدیلی لا سکتی ہے۔ ماں سے پوچھیں کہ وہ کونسے صحتمندانہ رویے اپنا سکتی ہے؟

مثال کے طور پر ، مائیں یہ صحت مند کام یا رویے اپنا سکتی ہیں (ان میں سےآپ کوئی بھی کام ماں کے لئے تجویز کر سکتی ہیں)۔ ان کاموں کو اپنانے سے ماں کےا اردگرد لوگوں سے تعلق میں خاطر خواہ بہتری آئے گی

نتیجہ صحتمندانہ سوچ صحتمندانہ کام (رویے)
صحت مند بچے کی پیدائشاچھی غذا میرے بچے کی بہتر نشوونما کے لئے ضروری ہےبچے کی خاطر اپنی غذا اور آرام کا خیال رکھنا
ماں اور بچے کی صحت میں بہتریکوشش کروں تو میں اپنے بچے کے ساتھ گہرا تعلق پیدا کرسکتی ہوںآرام سے لیٹنا اور بچے کے بارے میں اچھے خیال سوچنا
ماں اور بچے کا مضبوط اور صحت مند تعلقبچے اللہ کی نعمت ہیں اور میں خوش ہوں کہ میں ماں بننے والی ہوںبچے کا جھولا بنانا اور کھلونے تیار کرنا
اں اور بچے کا مضبوط اور صحت مند تعلقمیں اپنے گھر والوں کی مدد سے اس بچے کی اچھی دیکھ بھال کرلوں گیبچے کے کپڑے تیار کرنا
ماں اور بچے کی صحت میں بہتریاچھی غذا میرے بچے کی بہتر نشوونما کے لئے ضروری ہےبچے کی خاطر اپنی غذا اور آرام کا خیال رکھنا

ماں کو بتائیں کہ صحت مندانہ رویے اپنانے سے اس کا اور اس کے بچے کا تعلق مضبوط ہوگا۔ماں بچے کے درمیان باہی تعلق کی مضبوطی ماں اور بچے دونوں کی صحت میں بہتری لائے گی۔

صحت مندانہ سوچوں ،رویوں اور اچھے موڈ کا آپس میں گہرا تعلق ہوتا ہے۔

ماں کو اہم پیغام دیں

تیسرا قدم: صحتمند کاموں کواپنانا

اب جبکہ ماں رویوں، احساسات اور سوچوں کے بارے میں تعلق کے بارے میں جان چکی ہے اور صحتمندانہ رویوں کی نشاندہی کر چکی ہے۔ اب آپ ماں کو صحتمندانہ کاموں کو اپنانے میں ماں کی مدد کریں گے۔

سرگرمی
1. ماں سے پوچھیں کہ انہیں اپنے بچے کی صحت اور باہمی تعلق سے جڑے کون سے صحت مند کاموں کو اپنانا چاہیے۔
2. اُن تمام صحت مندسرگرمیوں کی لِسٹ بنائیں جن کے بارے میں ماں نے دوسرے قدم میں بتایا تھا۔
3. ماں سے پوچھیں کہ وہ کون سی سرگرمیاں آسانی سے کر سکتی ہیں۔اُن سرگرمیوں کی لِسٹ بنانا شروع کریں جو ماں کے لیے کرنے میں زیادہ آسان ہوں۔

ارد گرد کے لوگوں کے ساتھ تعلق مضبوط کرنے والے صحت مند کاموں کی مثالیں کیا ہوں گی؟

اپنا جواب تحریر کریں

کچھ صحتمند کام یہ ہیں جو ماں لسٹ میں لکھوا سکتی ہے۔
1. ٹائم نکال کر گھر والوں کے ساتھ بیٹھ کر باتیں کرنا
2. اپنی پریشانیاں شیئر کرنا
3. مل جل کر گھر کے کام کرنا

ماں کو بتائیں کہ رویے میں چھوٹی سی تبدیلی بھی صحت مند رویوں کی مشق کرنے میں ماں کی مدد کر سکتی ہے اور پریشان اور فکر مند کرنے والی سوچوں سے اُن کی توجہ ہٹا سکتی ہے۔

اب ان صحتمند انہ کاموں کو روٹین کا حصہ بنانے کے لیے آپ کیلنڈرز اور چارٹ کے ذ ریعے ماں کی مدد کر یں گے ۔